Sunday, January 31, 2021

Ruling On Expenses For Furnishing And Burial Of The Deceased

 سُوال : شادی شُدہ بہنوں یا  بیٹیوں کا اِنتقال ہو جائے تو ہمارے یہاں اُن کی  تجہیز و تکفین کا خرچ والدین اُٹھاتے ہیں ، اس کا  کیا حکم ہے ؟نیز ان کے اِیصالِ ثواب کے لیے کی جانے والی قرآن خوانی وغیرہ میں ہونے والے اَخراجات کا کیا حکم ہے ؟

جواب : مَیِّت کو کفن دینا فرضِ کفایہ  ہے ، يوں ہی مَیِّت کو دَفن کرنا بھی فرضِ کفایہ ہے ۔ (درمختار  مع  ردالمحتار ، کتاب الصلٰوة ، باب صلا ة  الجنازة ، ۳ /  ۱۲۱۱۶۳ دار المعرفة بیروت)مَیِّت نے جو مال چھوڑا اس میں سے بھی کفن  دے سکتے ہیں اور اگر خاندان میں سے کوئی دوسرا شخص اپنے طور پر کفن دینا چاہے تو وہ بھی دے سکتا ہے ۔ یہاں تک کہ اگر خاندان میں  کوئی کفن دینے والانہیں تو کوئی بھی مسلمان کفن دے دے تو فرضِ کفایہ  اَدا ہو جائے گا ۔ اَلبتہ عورت نے اگرچہ مال چھوڑا اُس کا کفن شوہر کے ذِمَّہ ہے بشرطیکہ موت کے وقت کوئی ایسی بات نہ پائی گئی جس سے عورت کا نفقہ شوہر پر سے ساقِط ہو جاتا ۔ (بہارِ شریعت ، ۱ / ۸۲۰ ، حصہ : ۴ مکتبۃ المدینہ باب المدینہ کراچی)

No comments:

Post a Comment